"پچھتاوے سے محبت تک: نینا کی شروعات"
پہلی زندگی: ایک دردناک انجام
ہسپتال کے ٹھنڈے کمرے میں نینا اپنی آخری سانسیں لے رہی تھی۔ اس کا جسم کمزور تھا، لیکن اس کا دل پچھتاوے کے بوجھ سے بھاری تھا۔ اس کی پہلی زندگی غلط فہمیوں اور دھوکے کا شکار رہی تھی۔ اس نے ان لوگوں پر بھروسہ کیا جو مطلبی تھے اور اس انسان کو دھتکار دیا جو اسے اپنی جان سے بھی زیادہ چاہتا تھا—اس کا شوہر، آریان۔
مرتے وقت، جب سب اسے چھوڑ گئے تھے، صرف آریان اس کے پاس کھڑا تھا، اس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ نینا نے آخری بار اس کا ہاتھ تھامنے کی کوشش کی اور سوچا، "کاش! کاش مجھے ایک موقع اور مل جاتا تو میں تمہیں کبھی دکھ نہ دیتی۔" اور اسی حسرت کے ساتھ، نینا کی آنکھیں ہمیشہ کے لیے بند ہو گئیں۔
دوسری زندگی: نئی صبح
"نینا! اٹھو، دیر ہو رہی ہے۔"
ایک جانی پہچانی آواز نے نینا کو چونکا دیا۔ وہ ہڑبڑا کر اٹھی۔ اس کا دل تیزی سے دھڑک رہا تھا۔ اس نے ادھر ادھر دیکھا—یہ ہسپتال نہیں تھا، یہ اس کا پرانا بیڈروم تھا۔ اس نے سامنے دیکھا تو آریان کھڑا تھا، ہاتھ میں کافی کا مگ لیے۔ وہ بالکل جوان اور تروتازہ لگ رہا تھا، وہی فکر مند آنکھیں جو اسے ہمیشہ پیار سے دیکھتی تھیں۔
نینا نے فوراً کیلنڈر کی طرف دیکھا۔ یہ تین سال پرانی تاریخ تھی۔ اس کی شادی کو صرف دو مہینے ہوئے تھے۔ اسے سمجھ آ گیا کہ خدا نے اس کی فریاد سن لی ہے۔ اسے دوبارہ زندگی ملی ہے (Reborn) تاکہ وہ اپنی غلطیاں سدھار سکے۔
محبت کا آغاز
آریان ڈرا ہوا لگ رہا تھا کیونکہ نینا ہمیشہ صبح اٹھتے ہی اس سے لڑتی تھی۔ اس نے ڈرتے ڈرتے کہا، "سوری، آج کافی میں تھوڑی چینی زیادہ ہو گئی شاید..."
اس سے پہلے کہ وہ جملہ مکمل کرتا، نینا بیڈ سے اٹھی اور زور سے آریان کے گلے لگ گئی۔ آریان ہکا بکا رہ گیا۔ نینا کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، لیکن یہ خوشی کے آنسو تھے۔ وہ آریان کی دھڑکن سن سکتی تھی—وہ زندہ تھا، اور وہ اس کے پاس تھی۔
"کیا ہوا نینا؟ تم ٹھیک تو ہو؟" آریان نے گھبرا کر پوچھا۔
نینا نے سر اٹھایا، اس کے گال پر ہاتھ رکھا اور مسکراتے ہوئے کہا، "میں بالکل ٹھیک ہوں آریان۔ بس مجھے آج احساس ہوا کہ میں کتنی خوش قسمت ہوں کہ تم میرے پاس ہو۔"
آریان کو یقین نہیں آ رہا تھا، لیکن نینا کی آنکھوں میں سچائی تھی۔ اس دن نینا نے قسم کھائی کہ جن لوگوں نے اس کی پہلی زندگی برباد کی تھی، انہیں وہ اپنی اس زندگی سے دور رکھے گی اور اپنی پوری توجہ صرف آریان پر دے گی۔
نئی نینا
اس دن کے بعد سے سب کچھ بدل گیا۔ نینا نے گھر سنبھالا، آریان کی پسند کا کھانا بنایا اور ان سازشی رشتہ داروں کو منہ توڑ جواب دیا جو ان کے رشتے میں زہر گھولتے تھے۔
ایک شام، جب دونوں بالکونی میں بیٹھے چائے پی رہے تھے، آریان نے نینا کا ہاتھ تھاما اور کہا، "مجھے نہیں معلوم کہ تم اچانک کیسے بدل گئی، لیکن یہ تبدیلی میری زندگی کی سب سے خوبصورت چیز ہے۔"
نینا نے اس کے کندھے پر سر رکھا اور دل ہی دل میں سوچا، "یہ صرف تبدیلی نہیں، یہ میرا دوسرا جنم ہے... صرف تمہاری محبت کے لیے